’’دنیا کا تیز ترین آدمی‘‘ بننے سے پہلے یوسین بولٹ نے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ 1986ء میں جمیکا کے ایک غریب خاندان میں پیدا ہونے والے بولٹ تین مرتبہ کے اولمپک چیمپئن ہیں۔ ان کا تعلق کنگسٹن سے ساڑھے تین گھنٹے کے فاصلے پر واقع شیرووڈ کونٹینٹ کے دیہی علاقے سے ہے ،جو انتہائی غربت زدہ ہے۔ ان کے والدین ایک معمولی دکان چلاتے تھے،لیکن اب نہ صرف پورے جمیکا بلکہ دنیا کی نظریں یوسین بولٹ پر ہیں۔ وہ ریو اولمپکس 2016ء میں 100 میٹر، 200 میٹر اور 4 ضرب 100 میٹر ریلے دوڑ میں شامل ہیں۔ وہ کرکٹ سے عشق کرتے تھے، لیکن یہاں بھی ان کی نظریں تیز سے تیز تر پر تھیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس زمانے میں پاکستان کے فاسٹ باؤلرز اپنے عروج پر تھے، ان سے دنیا خوفزدہ ہوتی تھی جب یوسین بولٹ کے فیورٹ باؤلر وقار یونس بنے، لیکن ان کا مستقبل دوڑ تھا۔ اس سے بھی دلچسپ بات یہ ہے کہ یوسین ویسٹ انڈیز کی بجائے پاکستان کی حمایت کرتے تھے، جس پر لوگ انہیں سمجھاتے تھے کہ ہماری ٹیم ویسٹ انڈیز ہے، پاکستان نہیں۔ جمیکا کا یہ غریب سا بچہ آج 2016ء میں 32.5 ملین ڈالرز حاصل کرچکا ہے۔ وہ دنیا کے 100 سب سے زیادہ کمانے والے کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔بولٹ نے بیجنگ اولمپکس 2008ء میں 100 میٹر کی دوڑ 9.69 سیکنڈز میں مکمل کی اور نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ یہ عجیب دوڑ تھی، ایسی شاید دنیا میں کسی نے نہ دیکھی ہو۔ ایک تو بولٹ نے دوڑ مکمل کرنے سے پہلے اردگرد دیکھا اور سینے پر ہاتھ مارتے ہوئے فنش لائن پار کی، یعنی وہ پہلے ہی اتنا غلبہ حاصل کرچکے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے جوتوں کے تسمے تک بندھے ہوئے نہیں تھے۔ بہرحال، یہ ریکارڈ صرف ایک سال میں ماضی کا حصہ بن گیا۔ برلن میں ہونے والی ورلڈ چیمپئن شپ 2010ء میں انہوں نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا۔ اس مرتبہ صرف 9.58 سیکنڈز لیے۔ ایک اور دلچسپ بات، بولٹ کو چکن نگٹس بڑے پسند ہیں۔ وہ اپنی آپ بیتی ’’فاسٹر دین لائٹننگ‘‘ میں بتاتے ہیں کہ 2008ء اولمپکس میں وہ روزانہ 100 نگٹس کھاتے تھے، یعنی بیجنگ میں اپنے قیام کے دوران انہوں نے ایک ہزار نگٹس کھائے اور شاید انہی کا کمال تھا کہ وہ تین سونے کے تمغے جیتنے میں کامیاب ہوئے۔ بولٹ نے یوسین بولٹ فاؤنڈیشن بھی بنا رکھی ہے، جو تعلیم، ترقی اور کھیلوں میں شرکت کے ذریعے مثبت تبدیلی کے لیے کام کرتی ہے۔ بولٹ نے جمیکا میں اپنے آبائی قصبے میں صحت کے مرکز کی تعمیر کے لیے 4 ملین ڈالرز دیے۔ 2012ء میں انہوں نے ریاضی کا ایک سافٹ ویئر خریدکر اسے جمیکا بھر کے ہائی سکولوں کو مفت دیا۔ 2015ء میں انہوں نے ایک قدیم ہائی سکول کو 13 لاکھ ڈالرز کا کھیلوں کا سامان عطیہ کیا۔بولٹ کہتے ہیں کہ وہ 2017ء میں ریٹائر ہو جائیں گے۔ اگلے سال لندن میں ورلڈ چیمپئن شپ ہوگی ،جو بولٹ کی آخری منزل ہوگا۔ (اُردو ٹرائب سے ماخوذ)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں