نواز رضا
قومی اسمبلی کا34واں سیشن غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی ہو گیا ہے، اجلاس کے آخری تین روز انتہائی اہم تھے، عام اندازہ تھا کہ ان تین ایام میں وفاقی وزیر داخہ چودھری نثار، خورشید شاہ اور محمود خان اچکزئی سے دو دو ہاتھ کریں گے، چودھری نثار ہر روز اپنے ساتھ فائلوں کا پلندہ اٹھائے ایوان میں آتے لیکن تین روز تک خورشید شاہ نے چودھری نثار کا سامنا کرنے سے گریز کیا، محمود خان اچکزئی نے سانحہ کوئٹہ کے تناظر میں پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں پر تنقید کی تھی جس کا وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار نے بھرپور جواب دیا چونکہ اس روز ایوان میں محمود خان اچکز ئی موجود نہیں تھے لہذا انہوں نے سپیکر سے وضاحت کے لئے وقت مانگا تاہم چودھری نثار نے بھی یہ شرط عائد کر دی کہ محمود خان اچکزئی کو ان کی موجودگی میں بات کرنے کا موقع دیا جائے، طے پایا کہ بدھ کو محمود خان اچکزئی کو بات کرنے کاموقع دیا جائے گا لیکن قبل اس کے کہ محمود خان اچکزئی کو بات کرنے کا موقع ملتا، سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر نے کا صدارتی فرمان پڑھ دیا، اس طرح چودھری نثار اور محمود خان اچکزئی کے درمیان ’’ٹاکرا‘‘ ہوتا لیکن سپیکر نے یہ نوبت ہی نہیں آنے دی، چودھری نثار نے خورشید شاہ اور چودھری اعتزاز احسن کے اثاثوں کی تفصیلات اکٹھی کر لی ہیں، انہوں خورشید شاہ کے خلاف2007ء اور 2008ء میں نیب کی جانب سے دائر ہونے والے ریفرنسوں کی تفصیلات اکٹھی کر لی ہیں جو وہ جلد منظرعام پر لائیں گے۔ پارلیمنٹ مے اپوزیشن کی غیر معمولی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں، ٹی اوآر پر اپوزیشن نے سپیکر سے ملاقات کی اور اپنی حتمی تجاویز پیش کر دی ہیں لیکن سردست پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت پر آمادہ نہیں ہوئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے تحریری جواب میں بتایا کہ وفاقی حکومت نے معلومات تک رسائی کا بل تیار کر لیا ہے جسے جلد منظوری کے لیے کابینہ کو بھیجا جائے گا۔ وزیر مملکت طارق فضل چودھری نے بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اسلام آباد کے سرکاری سکولوں میں نئے اساتذہ کی بھرتی کی اجازت دے دی ہے، سید نوید قمر نے کہا ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن سندھ کی صوبائی اور مرکزی حکومت دونوں کی ذمہ داری ہے۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ حکومت نے معذور بچوں کی بحالی کے لئے کئی اہم اقدامات اٹھائے ہیں‘ نیشنل سپیشل ایجوکیشن سنٹر اسلام آباد میں نیشنل بریل پریس کی کمپیوٹرائزیشن مکمل ہو چکی ہے‘ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ سول سوسائٹی کے افراد نے ملاقات کے دوران اسلام آباد کے ہسپتالوں میں ڈاکٹر طارق فضل چودھری کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا ہے‘ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اس کام میں اراکین پارلیمنٹ کو بھی شامل کریں۔ وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ پاک ترک سکولوں کے حوالے سے ترکی کی حکومت کی تشویش اور مقامی سطح پر ان سکولوں کی افادیت کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کریں گے‘ ان سکولوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں تین پاکستانی مخیرحضرات بھی شامل ہیں جو کروڑوں روپے کے وظائف دے رہے ہیں۔
(روزنامہ
نوائے وقت)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں