اتوار، 21 اگست، 2016

عجیب اور دلچسپ : کر کٹ کا کھیل کب اور کس طرح وجود میں آیا


عبدالو حید مزاج 
کرکٹ کے کھیل کی ابتداء سے متعلق یہ یقین سے کہا جاسکتا ہے کہ اسکا آغاز یورپ سے ہوا کیونکہ 12 اور13 ویں صدی میں اس کے شواہد ایک پینٹگ میں ملتے ہیں جس میں ایک نوجوان ایک سیدھی چھڑی اور ایک گیند پکڑے ہوئے ہے۔ یہ پینٹنگ 1230کی ہے۔ کرکٹ کا قدیم ترین اور مستند تحریری حوالہ انگلینڈ کے بادشاہ ایڈور ڈ ائول کے دور کا ہے۔ جب وہ گریگ نامی کھیل میں نہ صرف دلچسپی لیتے تھے بلکہ خود بھی اس کھیل میں حصہ لیتے تھے۔آکسفورڈ بوڈ لیئن لائبریری میں ایک ایسی پینٹنگ موجود ہے جو کرکٹ کی واضح اور مکمل تصویر پیش کرتی ہے جس میں ایک خاتون کو کسی مرد کی طرف گیند پھنکتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور مرد گیند پر ضرب لگانے کیلئے بلے کو اپنے ہاتھ میں اٹھائے ہوئے ہے ان دونوں سے کچھ فاصلے پر کئی مرد اور خواتین بیٹسمین کی گیند کو کیچ کرنے یا اسے پکڑنے کیلئے انتظار میں ہیں اسکے علاوہ کرکٹ کی اور قدیم دستاویز’’ہسٹری آف گلڈفورڈ‘‘ میں بھی تذکرہ ملتا ہے جو 1598ء کی ہے۔ اس دستا ویز میں ایک قطعہ اراضی کے تنازعے میں لکھا ہے کہ 1550ء کے قریب سرے کائونٹی میں ملکہ برطانیہ کے درباری جان ڈیرک جب فری سکول مین اسکالر تھے تو وہ انکے دوست اور سکول کے بچے وہاں اور دیگر مقامات پر کرکٹ کھیلتے تھے اس حوالہ سے یہ بات قطعی طور پر ثابت ہوجاتی ہے کہ ہنری ششم (1491 تا1547ئ) کی بادشاہت کے اختتام تک کرکٹ کا کھیل عوام خصوصاً نوجوانوں میں مقبولیت حاصل کر چکا تھا۔1562ء میں مالڈن کارپوریشن کے عدالتی ریکارڈ میں جان پورٹر عرف برائون نامی غلام کے خلاف مقدمے میں تحریر ہے کہ وہ ایک غیر قانونی کھیل کلیکٹ کھلیتا تھا اور سترھویں صدی کی ولیم گولڈی کی ایک نظم میں بھی کرکٹ سے متعلق مقابلے کا حوال بیان کیا گیا ہے۔کرکٹ کا لفظ فرانسیسی زبان کے لفظ سے لیا گیا ہے جسکا درست تلفظ ’’کرک کے ‘‘ مگر یہ لفظ 1478ء تک ملک کی زبان کا حصہ نہ بن سکا حالانکہ ’’کرک کرک‘‘ کے معنی انگریزی میں ڈنڈے یا چھڑی کے ہیں. سولہویں اور سترھویں صدی عیسوی میں انگلینڈ اور دوسرے یورپی ممالک میں ایک ہی کھیل مختلف ناموں سے کھیلا جاتا تھا اور اس زمانے کے کھیلوں کو تین عام اقسام میں تقسیم کیا جا سکتا ہے فٹبال، ہرلینگ اور ہینڈ بال اور عام طور پر یہ تسلیم کیا جاتا ہے کہ کرکٹ کا آغاز انگلینڈ کے جنوب مشرقی حصے کے سبزہ زا روں اور چراگاہوں سے ہوا ملکہ الزبتھ ائول کا دورِ حکومت سنہری کہا جاتا ہے کیونکہ کھیلوں نے اس دورا ن خوب ترقی کی رام ویل کے دو رِ اقتدار میں تو کرکٹ انگلینڈ کی ثقافت کا اہم حصہ بن گئی ۔ایم سی سی کا کا قیام 1782ء میں عمل میں آیا۔اور کرکٹ کے قوانین 1747ء میں بنائے گئے تو کئی کلب معرضِ وجود میں آئے۔کرکٹ کا پہلا میچ 1674ء میں انگلینڈ کی کائونٹی کینٹ کے مقام کوکس ہیتھ میں ہوا ۔انگلینڈ میں میچ صحیح معنوں میں کرکٹ کا پہلا میچ 1697ء میں سیکس میں کھیلا گیا ۔مئی 1709ء میں پہلاانٹر کائونٹی میچ ہوا اسطرح 1784۱ء میں پابندی کے خاتمہ کے بعد کرکٹ کو ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔ 1884 ء میں ۱۱؍۱۱ کھلاڑی منتخب کئے گئے اور کرکٹ کے کھیل کو تقویت ملنے لگی پھر انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا اور یوں 1877ء میں پہلا ٹیسٹ میچ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے مابین کھیلا گیا۔ یہ کھیل اتنا مقبول ہوا کہ 1975 کہ میں کرکٹ کے پہلے ورلڈ کپ سے ہی لوگ اس کے دیوانے ہونے لگے۔ ہر سال کرکٹ کا کھیل مشہور ہونے لگا اور نت نئے کھلاڑی ابھرنے لگے ٹیسٹ اور ونڈے کرکٹ کے بعد اب تو ٹوئنٹی ٹوئنٹی کر کٹ نے اس کھیل کو مزید دلچسپ اور شاندار بنا دیا ہے اور ہزاروں کھلاڑیوں کے ریکارڈز اس کھیل کے گواہ ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں