پیر، 8 اگست، 2016

سبق آموز باتیں: “میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا“




قبیلہ بنی تمیم کی ایک شاخ یربوع کی ایک عورت جس کا نام سجاح بنت الحارث تھا اس نے دعوی نبوت کر دیا.اور
اپنے ماننے والے ہزاروں پیدا کر لئے بحوالہ (تاریخِ اسلام جلد1 صفحہ292)۔
جب اس کو رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث کہ
“میرے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا“
سنائ گئی تو اس نے کہا حدیث تو بلکل صحیح ہے۔محمد کے بعد واقعی کوئی مرد نبی نہیں بن سکتا مگر “نبیہ“ یعنی عورت تو ہو سکتی ہے۔
یہ بہت خوبصورت زهین هونے کے ساتھ ساتھ ساحرہ یعنی جادوگرنی بھی تھی اس لیے اسکے ماننے والے مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کی بھی تعداد میں اضافه هوتا جا رها تھا. مختلف شعبدوں کو اس نے معجزات کا نام دے رکھا تھا. مثلا میلوں دور بیٹھے انسان کا کیا حال هے بزریعه جنات معلوم کر لینا اور لوگوں کو بتا کر حیران کر دینا وغیره اسکے روزمره کاموں میں سے تھا.
سجاح نے اپنے امتیوں پر پانچ وقت کی نماز تو واجب کر رکھی تھی مگر شراب پینا، سور کا گوشت کھانا اور زنا کرنا زکات نه دینا سود لینا دینا رشوت کا کام جائز قرار دیا هوا تھا۔اس وجہ سے بہت سے عیسائیوں نے بھی اس مذہب کو قبول کر لیا تھا۔
یہ مسلیمہ بن کزاب کے دور میں هی تھی اس بدبخت مرد مسلیمه بن کزاب نے بھی دعوی نبوت کیا اور اس نے بھی کر لیا ان دونوں کی ملاقاتیں عروج پر جاری تھیں چناچہ ان جعلی نبی اور نبعیہ نے
آخر نتیجہ یہ نکالا کہ دونوں نے آپس میں نکاح کر لیا اور اور دو رکعت عشاء اور فجر کی نماز حق مہر قرار پائی لہذا سجاح کی امت صرف دو رکعت نماز پڑھا کرتی تھی۔ بعد میں ان جھوٹے اور کھوٹے نبی نبیعہ کا نباہ نہ ہو سکا تو طلاق ہو گئ(تاریخِ اسلام جلد 1 صفحہ294)۔
یہ فتنہ حضرت محمدﷺ کی رحلت کے بعد حضرت ابوبکر رض کے دور میں اٹھا تھا چناچہ امیر المونین نے حضرت خالد بن ولید کو اسکی سرکوبی کے لیے بھیجا.
بعد ازاں مسیلمہ بن کذاب تو ایک غلام فیروزه کے هاتھوں مارا گیا لیکن یہ عورت باندی بنا لی گئی اور اس نے توبہ کر کے آخری پیغمبرﷺ پر کلمہ پڑھا اور مرتے دم تک مسلمان ہی رہی.
(حضرت سجن سائیں کے فیس بک وال سے)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں