بدھ، 3 اگست، 2016

سبق آموز باتیں : ”  لیکن میرے پاس اتنے پیسے نہیں۔۔۔!“



چوتھی صدی ہجری میں ایک بزرگ ابو عمر مجاہد رحمت اللہ علیہ گزرے تھے ، اللہ نے انکو بھت بڑا مرتبہ عطا کیا تھا، انکے وقت میں حاکم وقت نے ایک فلاحی کام کرنے کا ارادہ ظاہر کیا لیکن اسکے پاس پیسے اتنے نہیں تھے کہ اس منصوبے کو مکمل کرسکتا تھا، اس نے اک دن ابو عمر مجاہد رحمتہ اللہ علیہ سے عرض کی کہ " حضرت میں چاہتا ہوں کہ صدقہ جاریہ کے اس کام کو میں انجام دوں لیکن میرے پاس اتنے پیسے نہیں جس سے یہ منصوبہ مکمل ہوجاے
آپ نے اسکو دو لاکھ دینار دیئے وہ آپ جیسے دروپش سے دو لاکھ دینا لیکر بھت خوش ہوا کہ چلو کچھ نہ کچھ مدد مل ہی گی ان سے اب آگے بھی اللہ انتظام کردے گا ۔۔ حاکم وقت جب باہر نکلے تو لوگوں کو جمع کیا اور کہا لوگوں یہ دیکھو ایک درویش ولی اللہ ابو عمر مجاہد نے مجھے دو لاکھ دینار دیے ھے وہ اللہ کا درویش اور مسکین انسان ھے اگر وہ اتنی مدد کرسکتا ہے تو آپ لوگ بھی کرسکتے ہوں ۔ اتنے میں ابو عمر مجاہد نے گھر سے باہر آے ہوے تھے جب یہ واقعہ دیکھا تو فورا کہا " یا امیر مجھ سے ایک غلطی ہوگی ہے یہ رقم میں نے آپکو دی تو ہے لیکن یہ رقم میری والدہ کی ملکیت ھے مجھے ابھی یاد آگیا ھے لہذا آپ میری رقم واپس کییجیے کہ پہلے میں اپنی ماں سے مشورہ کرلوں پھر آپکو رقم دے سکوں ۔
لوگ جو ابو عمر مجاہد کی تعریفیں کررہے تھے سرگوشیوں اب اس کے حلاف بول رہے تھے کہ یہ تو حاکم وقت کی توہین ہے ۔ لیکن حاکم وقت نے اسکو دو لاکھ دینار واپس کردیئے ۔ سب لوگ گھروں کو چلے گئے۔
رات کے پہر حاکم وقت کے دروازے پہ دستک ہوئی تو حاکم وقت باہر آے ، ابو عمر مجاہد نے معافی طلب کرتے ہو کہا " یا امیر آپ نے تو مجھے زبح کرنے کا پورا کام کردیا تھا وہ تو اللہ پاک کا شکر ھے جو اس نے مجھے بچایا میں نے والدہ کا بہانہ بنایا تھا اگر چہ رقم میری ہے، میں آپکو یہ رقم اللہ کے نام دیتا ہوں اور عرض کررہا ہوں کہ میرا نام ظاہر نہ ہوپاے میرا نام راز ہی رہنے دے ،
وقال أبو هريرة ـ رضى الله عنه ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم " ورجل تصدق بصدقة فأخفاها حتى لا تعلم شماله ما صنعت يمينه". وقال الله تعالى {وإن تخفوها وتؤتوها الفقراء فهو خير لكم}.
اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیاکہ “ ایک شخص نے صدقہ کیا اور اسے اس طرح چھپایا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو خبر نہیں ہوئی کہ داہنے ہاتھ نے کیا خرچ کیا ہے ” اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا “ اگر تم صدقہ کو ظاہر کردو تو یہ بھی اچھا ہے اور اگرپوشیدہ طورپر دو اور دو فقراءکو تو یہ بھی تمہارے لیے بہتر ہے اور تمہارے گناہ مٹادے گا اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے پوری طرح خبردار ہے۔ ”

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں