رضاء الدین صدیقی
٭حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشادفرماتے ہیں : تجارت میں ناپ تول ایک ایسی چیز ہے جس میں اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کوآزماتاہے ،جولوگ خریدو فروخت میں احتیاط کریں اورناپ تول میں کمی نہ کریں اللہ تبارک وتعالیٰ ان کے معاملات میںبرکت دیتاہے ان کاکاروبار بڑھتاہے اوران کے رزق میں فراخی آتی ہے۔ (بخاری ومسلم )
٭کھانا الگ الگ نہ کھائو ، ایک ہی دسترخوان پراکٹھے مل کرکھایا کرو اس سے تمہارے رزق میں برکت ہوگی ۔( ابن ماجہ ، احمد )
٭دُنیا میں اس دسترخوان سے زیادہ برکت والا دسترخوان اور کوئی نہیں ہوسکتا، جس پر ہمیشہ کوئی یتیم موجود رہتاہو،ایسا دستر خوان جس پر یتیم کوکھانا کھلایا جائے اس پر خدا کی طرف سے بے حساب وبے گمان رزق اترتاہے۔ (دیلمی )
٭یتیم کواپنے سایہ عاطفت میں رکھو اس کی پرورش کرو ، اس کے سرپر دست ِ شفقت پھیرو اسے پیار کرواوراس کواپنے ساتھ کھانا کھلائو اس طرح تمہارا دل نرم ہوگا ۔تمہارے اند رقت پید اہوگی اوراس کے نتیجے میں اللہ کریم تمہاری ہردُعا سُنے گا تمہاری ہرضرورت پوری کرے گا اورتمہیں بے حساب رزق دیاجائے گا۔ (ابن عساکر )
٭بے شک نیکی سے رزق میں اضافہ ہوتاہے۔ (مستدرک )
٭ اللہ تبارک وتعالیٰ کسی شخص کی نیکی کوضائع نہیں کرتا، مومن کو اس کی نیکی کاصلہ دُنیا میں ہی دیتاہے اورآخرت میں بھی اورکافر کے لیے اگرچہ آخرت میں کوئی ثواب نہیں لیکن دُنیا میں اسے بھی اچھے اعمال کابدلہ ضرور مل جاتاہے (مسلم ، احمد )
٭کیا تم جانتے ہوشیرا پنی جنگھاڑ میں کیا کہتاہے وہ اپنی آواز میں دُعا کرتاہے ۔ یااللہ مجھے کسی ایسے شخص پرمسلط نہ کرنا جوبھلائی کاکام کرتاہو (طبرانی )
٭نیکی اوربھلائی کے کام انسان کوآفتوں پربادلوں اور شرکے جملوں سے محفوظ رکھتے ہیں اوراس کوبُرے انجام سے بچاتے ہیں (کنزالعمال )
٭تمہارے بڑے بزرگوں کاوجود تمہارے لیے برکت کاذریعہ ہے انہیں کے ساتھ خیروبرکت ہے ۔( ابن عساکر )
٭ماں باپ کے ساتھ اچھابرتائو کرنا ،عمر بڑھاتاہے ، بدی کے حملوں سے محفوظ رکھتاہے اورمحرومی کوخوش نصیبی سے بدل دیتاہے ۔(ابونعیم )
٭اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے بندوں کوجتنی زیادہ نعمتیں عطافرماتاہے اتنی ہی زیادہ ان پر لوگوں کی بھلائی اورخدمت کی ذمہ داری ڈال دیتاہے جوانسان اس ذمہ داری کاحق اداکرنے میں کوتاہی کاارتکاب کرتاہے اس سے نعمتیں چھین لی جاتی ہیں ۔( ابن ابی الدنیا)
٭کھانا الگ الگ نہ کھائو ، ایک ہی دسترخوان پراکٹھے مل کرکھایا کرو اس سے تمہارے رزق میں برکت ہوگی ۔( ابن ماجہ ، احمد )
٭دُنیا میں اس دسترخوان سے زیادہ برکت والا دسترخوان اور کوئی نہیں ہوسکتا، جس پر ہمیشہ کوئی یتیم موجود رہتاہو،ایسا دستر خوان جس پر یتیم کوکھانا کھلایا جائے اس پر خدا کی طرف سے بے حساب وبے گمان رزق اترتاہے۔ (دیلمی )
٭یتیم کواپنے سایہ عاطفت میں رکھو اس کی پرورش کرو ، اس کے سرپر دست ِ شفقت پھیرو اسے پیار کرواوراس کواپنے ساتھ کھانا کھلائو اس طرح تمہارا دل نرم ہوگا ۔تمہارے اند رقت پید اہوگی اوراس کے نتیجے میں اللہ کریم تمہاری ہردُعا سُنے گا تمہاری ہرضرورت پوری کرے گا اورتمہیں بے حساب رزق دیاجائے گا۔ (ابن عساکر )
٭بے شک نیکی سے رزق میں اضافہ ہوتاہے۔ (مستدرک )
٭ اللہ تبارک وتعالیٰ کسی شخص کی نیکی کوضائع نہیں کرتا، مومن کو اس کی نیکی کاصلہ دُنیا میں ہی دیتاہے اورآخرت میں بھی اورکافر کے لیے اگرچہ آخرت میں کوئی ثواب نہیں لیکن دُنیا میں اسے بھی اچھے اعمال کابدلہ ضرور مل جاتاہے (مسلم ، احمد )
٭کیا تم جانتے ہوشیرا پنی جنگھاڑ میں کیا کہتاہے وہ اپنی آواز میں دُعا کرتاہے ۔ یااللہ مجھے کسی ایسے شخص پرمسلط نہ کرنا جوبھلائی کاکام کرتاہو (طبرانی )
٭نیکی اوربھلائی کے کام انسان کوآفتوں پربادلوں اور شرکے جملوں سے محفوظ رکھتے ہیں اوراس کوبُرے انجام سے بچاتے ہیں (کنزالعمال )
٭تمہارے بڑے بزرگوں کاوجود تمہارے لیے برکت کاذریعہ ہے انہیں کے ساتھ خیروبرکت ہے ۔( ابن عساکر )
٭ماں باپ کے ساتھ اچھابرتائو کرنا ،عمر بڑھاتاہے ، بدی کے حملوں سے محفوظ رکھتاہے اورمحرومی کوخوش نصیبی سے بدل دیتاہے ۔(ابونعیم )
٭اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے بندوں کوجتنی زیادہ نعمتیں عطافرماتاہے اتنی ہی زیادہ ان پر لوگوں کی بھلائی اورخدمت کی ذمہ داری ڈال دیتاہے جوانسان اس ذمہ داری کاحق اداکرنے میں کوتاہی کاارتکاب کرتاہے اس سے نعمتیں چھین لی جاتی ہیں ۔( ابن ابی الدنیا)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں