بدھ، 3 اگست، 2016

وال پیپر: اب بلدیاتی نظام کو چلنے دیں



شو آف ہینڈز کے ذریعے انتخاب کا فیصلہ واپس، ضلعی کونسلوں کے میئر، ڈپٹی میئر اور بلدیاتی مخصوص نشستوں کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہو گا پنجاب حکومت نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم واپس لینے کا نوٹیفکیشن ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا۔ نوائے وقت کی ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے ضلع کونسلوں کے انتخابات خفیہ رائے شماری سے کرانے کا فیصلہ بحال کر دیا۔ اپوزیشن جماعتوں، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، ق لیگ اور عوامی تحریک نے لوکل گورنمنٹ میں شو آف ہینڈز کی ترمیم کو اس بنیاد پر ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا کہ حکومت پنجاب نے اپنے من پسند امیدواروں کو الیکشن جتوانے کیلئے شوآف ہینڈز کی ترمیم کی ہے جبکہ بلدیاتی عہدیداروں کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے کرانا آئینی تقاضہ ہے۔ بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے ایک مدت گزرنے کے باوجود اس نظام کا اب تک فعال نہ ہونا اور منتخب عوامی نمائندوں کو اختیارات نہ ملنا حکمرانوں کی جانب سے اس نظام کو قبول نہ کرنے کی چغلی کھارہا ہے۔ قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ بھی ایم کیو ایم کی درخواست پر خفیہ رائے شماری کے حق میں اپنا فیصلہ دے چکی ہے۔ اب جبکہ حکومت نے بلدیاتی قانون میں اپنی ترامیم واپس لے لی ہیں جس کی بنیاد پر ہائیکورٹ میں دائر درخواستیں غیرمؤثر ہو گئی ہیں تو اب حکومت کو بلدیاتی نظام میں مزید روڑے اٹکانے سے گریز کرنا چاہیے اور اسے اپریشنل کرکے عوام کو اس سے مستفید ہونے دینا چاہیے۔ بلدیاتی نظام کی کامیابی درحقیقت جمہوری نظام کی کامیابی ہے کیونکہ جمہوریت کی عمارت بلدیاتی نظام کی بنیادوں پر ہی کھڑی ہے۔
(روزنامہ نوائے وقت)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں