اتوار، 21 اگست، 2016

راہ ہدایت: جب تمہارے پروردگار نے ملائکہ سے کہا


:۳۰:اے رسول۔ اس وقت کو یاد کرو جب تمہارے پروردگار نے ملائکہ سے کہا کہ میں زمین میں اپنا خلیفہ بنانے والا ہوں اور انہوں نے کہا کہ کیا اسے بنائے گاجو زمین میں فساد برپا کرے اور خونریزی کرے جب کہ ہم تیری تسبیح اور تقدیس کرتے ہیں تو ارشاد ہوا کہ میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے ہو
۲:۳۱:اور خدا نے آدم علیہ السّلام کو تمام اسماء کی تعلیم دی اور پھر ان سب کو ملائکہ کے سامنے پیش کر کے فرمایا کہ ذرا تم ان سب کے نام تو بتاؤ اگر تم اپنے خیالِ استحقاق میں سچّے ہو
۲:۳۲:ملائکہ نے عرض کی کہ ہم تو اتنا ہی جانتے ہیں جتنا تو نے بتایا ہے کہ تو صاحبِ علم بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی
۲:۳۳:ارشاد ہوا کہ آدم علیہ السّلام اب تم انہیں باخبر کر دو۔ تو جب آدم علیہ السّلام نے باخبر کر دیا تو خدا نے فرمایا کہ میں نے تم سے نہ کہا تھا کہ میں آسمان و زمین کے غیب کو جانتا ہوں اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو یا چھپاتے ہو سب کو جانتا ہوں
۲:۳۴:اور یاد کرو وہ موقع جب ہم نے ملائکہ سے کہا کہ آدم علیہ السّلام کے لئے سجدہ کرو تو ابلیس کے علاوہ سب نے سجدہ کر لیا۔ اس نے انکار اور غرور سے کام لیا اور کافرین میں ہو گیا
۲:۳۵:اور ہم نے کہا کہ اے آدم علیہ السّلام ! اب تم اپنی زوجہ کے ساتھ جنّت میں ساکن ہو جاؤ اور جہاں چاہو آرام سے کھاؤ صرف اس درخت کے قریب نہ جانا کہ اپنے اوپر ظلم کرنے والوں میں سے ہو جاؤ گے
۲:۳۶:تب شیطان نے انہیں فریب دینے کی کوشش کی اور انہیں ان نعمتوں سے باہر نکال لیا اور ہم نے کہا کہ اب تم سب زمین پر اتر جاؤ وہاں ایک دوسرے کی دشمنی ہو گی اور وہیں تمہارا مرکز ہو گا اور ایک خاص وقت تک کے لئے عیش زندگانی رہے گی
۲:۳۷:پھر آدم علیہ السّلام نے پروردگار سے کلمات کی تعلیم حاصل کی اور ان کی برکت سے خدا نے ان کی توبہ قبول کر لی کہ وہ توبہ قبول کرنے والا اور مہربان ہے
۲:۳۸:اور ہم نے یہ بھی کہا کہ یہاں سے اتر پڑو پھر اگر ہماری طرف سے ہدایت آ جائے تو جو بھی اس کا اتباع کر لے گا اس کے لئے نہ کوئی خوف ہو گا نہ حزن
(القرآن سورہ بقرہ)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں