بدھ، 17 اگست، 2016

گھریلو چٹکلے اور مشورے : بڑھتے ہوئے بچوں کے لیے خوراک


زرتاشیہ میر
بچوں کی بہتر نشوونما کے لیے خوراک ہمیشہ سے ہی کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اس لیے والدین کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہونی چاہیے کہ بچوں کو کن کن عمر میں کونسی غذائیں دینی چاہئیں تاکہ بچوں کی اچھی طرح سے پرورش ہوسکے۔بڑھتی ہوئی عمر میں نہ صرف بچوں کو غذائیت سے بھرپور خوراک کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ اس کی مقدار کے حوالے سے بھی بہت خیال رکھنا پڑتا ہے۔ یقینا اس حوالے سے ڈاکٹرز اور غذائی ماہرین والدین کی مدد کرسکتے ہیں، لیکن بہرحال آپ کو بطور والدین یہ بات اچھی طرح معلوم ہونی چاہیے کہ بچوں کو پروٹین، وٹامن، منرلز اور کاربوہائیڈریٹس ضرور دینے چاہئیں۔اس حوالے سے مزید مدد کے لیے کچھ باتیں بیان کی جارہی ہیں: کیلشیم کیلشیم ہمیشہ سے ہی دانتوں اور ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے بنیادی کردار ادا کررہے ہیں اور بڑھتے ہوئے بچوں کے لیے تو یہ انتہائی ناگزیر ہیں۔ کیلشیم کے حصول کے لیے پتے والی سبزیاں، ڈیری مصنوعات اور مچھلی بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ آئرن جسم میں آئرن کی کمی بہت خطرناک ہوتی ہے کیونکہ اسی سے بلڈ سیلز بنتے ہیں اور یہ خون ہی تو جسم میں آکسیجن اور دیگر غذائیت کی فراہمی کا کام کرتا ہے۔ اس حوالے سے پتوں والی گوبھی، پالک اور گوشت کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ وٹامن B12 بی گروپ میں موجود تمام ہی وٹامنز بچوں کے میٹابولزم کے لیے بہت فائدے مند ہیں۔ خاص طور پر بڑھتی ہوئی عمر میں B12 بہت ضرورت ہوتا ہے۔ اس کے حصول کے لیے انڈہ اور مرغی بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ وٹامن ڈی کیلشیم کے حصول کے لیے وٹامن ڈی بہت سود مند ثابت ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہڈیاں اور دانت مضبوط ہوتے ہیں۔ اس کے لیے مچھلی اور انڈے بہت فائدے مند ہے۔ وٹامن ای وٹامن ای میں یہ خصوصیت ہے کہ وہ بچوں کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں کلیدی کردا ادا کرتا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ اِس کی مدد سے جسم میں خون کی روانی بھی بہتر رہتی ہے۔ وٹامن ای کے حصول کے لیے سورج مکھی کے بیج اور بادام سے مدد لی جاسکتی ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں