جمعرات، 18 اگست، 2016

راہ ہدایت: غلاموں باندیوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا



ابو بکر بن ابی شیبہ، وکیع، اعمش، معرور بن سوید، حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا یہ (غلام باندیاں ) تمہارے بھائی ہیں (اولاد آدم ہیں ) اللہ تعالی نے انہیں تمہارے قبضہ ( اور ملک) میں دے دیا ہے انہیں وہی کھلاؤ جو خود کھاتے ہو او روہی پہناؤ جو خود پہنتے ہو اور انہیں مشکل کام کا حکم مت دو اگر مشکل کام کا حکم دو تو ان کی مد د بھی کرو (کہ خود بھی شریک ہو جاؤ)۔

٭٭ ابو بکر بن ابی شیبہ، علی بن محمد، اسحاق بن سلیمان، مغیرہ بن مسلم فرقد سبخی، مرہ طیب، حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا بد خلق شخص جنت میں نہ جائے گا۔ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے تو ہمیں بتایا ہے کہ اس امت میں پہلی امتوں سے زیادہ غلام اور یتیم ہوں گے؟ (بہت ممکن ہے کہ بعض لوگ ان کے ساتھ بد خلقی کریں ) فرمایا جی ہاں لیکن ان کا ایسے ہی خیال رکھو جیسے اپنی اولاد کا خیال رکھتے ہو اور انہیں وہی کھلاؤ جو خود کھاتے ہو۔ صحابہ نے عرض کیا ہمیں دنیا میں کون سی چیز فائدہ پہنچانے والی ہے؟ فرمایا گھوڑا جسے تم باندھ رکھو اس پر سوار ہو کر راہ خدا میں لڑو تمہارا غلام تمہارے لئے کافی ہے اور جب وہ نماز پڑھے (مسلمان ہو جائے ) تو وہ تمہارا بھائی ہے۔
(سنن ابن ماجہ)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں