بدھ، 17 اگست، 2016

شاہ لطیف کی شاعری : چھوڑ خودی کو سوہنی! سمجھ سب وسیلے بیکار،


پاڻُ مَ کَـڻـجِ  پاڻَ    سين،      وَسِيلا وِسارِ؛
لُڙُ لنگھائي، سُهڻِي! پِرتِ وِجھنديءِ پارِ؛
سيتُرتُ لنگِھينديُونتارِ، اُڪَنڍَآڳَہ جن سين
چھوڑ خودی کو سوہنی! سمجھ  سب وسیلے بیکار،
لہریں گرچہ تیز ہوں،پرت سے ہونگی پار،
جو طلب کریں اختیار،نہ دریا ڈبوئے ان کو ۔
  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں