اتوار، 21 اگست، 2016

وال پیپر: ٹرانسمشن لائن کیلئے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کی تیاریاں


نیپرا نے نئی ٹرانسمشن لائن بچھانے کیلئے آئندہ 25 سال تک بجلی کے نرخ 70پیسے فی یونٹ بڑھانے کی منظوری دیدی
نیپرا نے مٹیاری سندھ سے لاہور تک نئی ٹرانسمشن لائن بچھانے کا جو منصوبہ تیار کیا ہے اس سے 4000 میگاواٹ بجلی کی ترسیل ممکن ہو سکے گی۔ اس منصوبے پر 200 ارب روپے کے بھاری اخراجات آئینگے وہ عوام کی جیبوں سے نکالنے کیلئے حکومت اور نیپرا نے 25 سال تک صارفین کیلئے بجلی کے نرخوں میں 70روپے فی یونٹ اضافہ کی منظوری دے دی ہے۔ جو بجلی کے صارفین کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے جبکہ حکومت 2018ء میں لوڈشیڈنگ کے دعوے کررہی ہے۔ بجلی کی ترسیل اور فراہمی کے نظام اور اسکی مینٹی نینس کی ذمہ داری متعلقہ ادارے کی ذمہ داری ہوتی ہے جس کے اخراجات پورے کرنے کیلئے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی جو پہلے ہی لوڈشیڈنگ کے ساتھ مہنگے داموں بجلی خریداری کا عذاب بھی سہہ رہے ہیں۔ حکومت پہلے ہی مختلف محاذوں پر برسر پیکار ہے۔اس وقت ایک نیا محاذ کھولنا اسکے اپنے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

(روزنامہ نوائے وقت)  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں