بدھ، 17 اگست، 2016

معجزات نبویﷺ : ہجرت کے بعد قریش کی تباہی:۔


حضور اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے جس بے سر و سامانی کے ساتھ ہجرت فرمائی تھی اور صحابہ کرام جس کسمپر سی اور بے کسی کے عالم میں کچھ حبشہ، کچھ مدینہ چلے گئے تھے۔ ان حالات کے پیش نظر بھلا کسی کے حاشیہ خیال میں بھی یہ آ سکتا تھا کہ یہ بے سرو سامان اور غریب الدیار مسلمانوں کا قافلہ ایک دن مدینہ سے اتنا طاقتور ہو کر نکلے گا کہ وہ کفار قریش کی ناقابل تسخیر عسکری طاقت کو تہس نہس کر ڈالے گا جس سے کافروں کی عظمت و شوکت کا چراغ گل ہو جائے گا اور مسلمانوں کی جان کے دشمن مٹھی بھر مسلمانوں کے ہاتھوں سے ہلاک و برباد ہو جائیں گے۔ لیکن خداوند علام الغیوب کا محبوب دانائے غیوب صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ہجرت سے ایک سال پہلے ہی قرآن پڑھ پڑھ کر اس خبر غیب کا اعلان کر رہا تھا کہ
وَاِنْ کَادُوْالَيَسْتَفِزُّوْنَکَ مِنَ الْاَرْضِ لِيُخْرِجُوْکَ مِنْهَا وَاِذًا لَّا يَلْبَثُوْنَ خِلٰـفَکَ اِلَّا قَلِيْلًا(بنی اسرائيل)
اگر وہ تم کو سر زمین مکہ سے گھبرا چکے تا کہ تم کو اس سے نکال دیں تو وہ اہل مکہ تمہارے بعد بہت ہی کم مدت تک باقی رہیں گے۔چنانچہ یہ پیش گوئی حرف بہ حرف پوری ہوئی اور ایک ہی سال کے بعد غزوہ بدر میں مسلمانوں کی فتح مبین نے کفار قریش کے سرداروں کا خاتمہ کر دیا اور کفار مکہ کی لشکری طاقت کی جڑ کٹ گئی اور ان کی شان و شوکت کا جنازہ نکل گیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں