بدھ، 17 اگست، 2016

راہ ہدایت: خدا نے ان کے دلوں اور کانوں پر گویا مہر لگا دی ہے


۲:۶:اے رسول! جن لوگوں نے کفر اختیار کر لیا ہے ان کے لئے سب برابر ہے۔ آپ انہیں ڈرائیں یا نہ ڈرائیں یہ ایمان لانے والے نہیں ہیں
۲:۷:خدا نے ان کے دلوں اور کانوں پر گویا مہر لگا دی ہے کہ نہ کچھ سنتے ہیں اور نہ سمجھتے ہیں اور آنکھوں پر بھی پردے پڑ گئے ہیں۔ ان کے واسطے آخرت میں عذابِ عظیم ہے
۲:۸:کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ ہم خدا اور آخرت پر ایمان لائے ہیں حالانکہ وہ صاحب ایمان نہیں ہیں
۲:۹:یہ خدا اور صاحبان ایمان کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں حالانکہ اپنے ہی کو دھوکہ دے رہے ہیں اور سمجھتے بھی نہیں ہیں
۲:۱۰:ان کے دلوں میں بیماری ہے اور خدا نے نفاق کی بنا پر اسے اور بھی بڑھا دیا ہے۔ اب اس جھوٹ کے نتیجہ میں انہیں درد ناک عذاب ملے گا
۲:۱۱:جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ برپا کرو تو کہتے ہیں کہ ہم تو صرف اصلاح کرنے والے ہیں
۲:۱۲:حالانکہ یہ سب مفسد ہیں اور اپنے فساد کو سمجھتے بھی نہیں ہیں
۲:۱۳:جب ان سے کہا جاتا ہے کہ دوسرے مومنین کی طرح ایمان لے آؤ تو کہتے ہیں کہ ہم بے وقوفوں کی طرح ایمان اختیار کر لیں حالانکہ اصل میں یہی بے وقوف ہیں اور انہیں اس کی واقفیت بھی نہیں ہے
۲:۱۴:جب یہ صاحبانِ ایمان سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے اور جب اپنے شیاطین کی خلوتوں میں جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم تمہاری ہی پارٹی میں ہیں ہم تو صرف صاحبانِ ایمان کا مذاق اڑاتے ہیں
۲:۱۵:حالانکہ خدا خود ان کو مذاق بنائے ہوئے ہے اور انہیں سرکشی میں ڈھیل دیئے ہوئے ہے جو انہیں نظر بھی نہیں آ رہی ہے
۲:۱۶:یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت کو دے کر گمراہی خرید لی ہے جس تجارت سے نہ کوئی فائدہ ہے اور نہ اس میں کسی طرح کی ہدایت ہے
۲:۱۷:ان کی مثال اس شخص کی ہے جس نے روشنی کے لئے آگ بھڑکائی اور جب ہر طرف روشنی پھیل گئی تو خدا نے اس کے نور کو سلب کر لیا اور اب اسے اندھیرے میں کچھ سوجھتا بھی نہیں ہے
۲:۱۸:یہ سب بہرے گونگے اور اندھے ہو گئے ہیں اور اب پلٹ کر آنے والے نہیں ہیں
(القرآن سورہ بقرہ)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں