
توبہ تین چیزوں کا مجموعہ ھے :
عام طور پر دو لفظ استعمال ہوتے ہیں۔ایک "استغفار " اور ایک "توبہ " اصل ان میں سے "توبہ " ہے اور استغفار ان توبہ کی طرف جانے والا راستہ ہے اور یہ " توبہ " تین چیزوں کا مجموعہ ہوتی ہے ۔جب تک یہ تین چیزیں جمع نہ ہوں ، اس وقت تک توبہ کامل نہیں ہوتی ، ایک یہ کہ جوغلطی اور گناہ سرزد ہو ا ہے اس پر ندامت اور شرمندگی ہو۔پشیمانی اور دلی شکستگی ہو ۔ دوسرے یہ کہ جو گناہ ہو ا اس کو فی الحال فوراً چھوڑ دے ، اور تیسرے یہ کہ آئندہ گناہ نہ کرنے کا عزم کامل ہو ، جب تین چیزیں جمع ہو جائیں ۔ تب توبہ مکمل ہوتی ہے ۔ اور جب تو بہ کر لی تو وہ توبہ کرنے والا شخص گناہ سے پاک ہو گیا،
حدیث شریف میں ہے کہ :
جس نے گناہ سے توبہ کر لی ۔وہ ایسا ہو گیا جیسے اس نے کبھی گناہ کیا ہی نہیں "(ابن ماجہ )
صرف یہ نہیں کہ اس کی توبہ قبول کر لی ۔ اور نامہ اعمال کے اندر ی لکھدیا کہ اس نے فلاں گناہ کیا تھا وہ گناہ معاف کردیا گیا ۔
بلکہ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور کرم دیکھئے
کہ توبہ کرنے والے کے نامہ اعمال ہی سے وہ گناہ مٹا دیتے ہیں اور آخرت میں اس گناہ کا ذکر بھی نہیں ہو گا کہ اس بندہ نے فلاں وقت میں فلاں گناہ کیا تھا
اللہ اکبر کبیرا ۔۔۔۔۔۔
[فقیرنی سنبل ]
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں