
حضور غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ منقول ہے کہ حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی قدّس اللہ سرّہ اپنے شاگردوں کی دس صفات پر تربیت کیا کرتے تھے:
1- یہ کہ وہ کسی بات پر اللہ کی قسم نہیں کھائیں گے خواہ وہ بات سچ ہی کیوں نہ ہو، تاکہ ان پر حق تعالیٰ کے انوار کا ایک دروازہ کھل جائے اور وہ اپنے قلوب میں ان انوار کا اثر محسوس کرسکیں۔
2- وہ جھوٹ سے ہر حال میں گریز کریں گے خواہ مزاح کی غرض سے ہی کیوں نہ ہو، تاکہ اللہ تعالیٰ ان کے سینے کھول دے اور ان کے اعمال پاک ہوجائیں اور صدقِ حال حاصل ہو۔
3- وہ وعدے کرنے کی عادت سے گریز کریں گے اور کئے ہوئے وعدوں کو پورا کریں گے تاکہ ان پر حیاء اور سخاء کا دروازہ کھلے اور سچوں کی محبت نصیب ہو۔
4- مخلوق میں سے کسی پر بھی لعنت کرنے سے باز رہیں گے حتیٰ کہ کسی ذرّے تک کو بھی اذیّت نہیں پہنچائیں گے تاکہ وہ ہلاکت کے اسباب سے بچے رہیں اور بندگانِ خدا کے حق میں رحمت قرار پائیں۔
5- کسی کا برا نہیں چاہیں گے خواہ وہ ان کے ساتھ ناانصافی کا رویہ روا رکھے ہو، اور نہ ہی اس کے جواب میں قولاّ یا فعلاّ کچھ ردعمل دیں گے، تاکہ وہ اللہ کی بارگاہ میں اس سے بلند مرتبے پر فائز ہوں اورخلقِ خدا کی محبت ان تک پہنچے۔
6- اہلِ قبلہ میں سے کسی کے خلاف شرک، کفر اور نفاق کی گواہی نہیں دیں گے تاکہ وہ اخلاقِ سنت کے قریب تر ہوسکیں اور تمام خلق کے لئے رحمت کا باعث ہوں۔
7- گناہوں نافرمانیوں کی طرف نگاہ ڈالنے سے گریز کریں گے اور اپنے اعضاء و جوارح کو بھی ان سے دور رکھیں گے تاکہ روحانی ارتقاء حاصل ہو اور طاعات ان کے لئے آسان ہوجائیں۔
8- بندوں پر تکیہ و توکل کرنے سے مجتنب رہیں گے خواہ کوئی حاجت کتنی ہی معمولی کیوں نہ ہو کیونکہ اسی میں عبادت گذاروں اور پرہیز گاروں کا شرف و عزّت ہے۔
9- لوگوں سے کوئی طمع نہیں رکھیں گے کیونکہ یہی غنائے خالص ہے اور یہی عزت و توکل اور ورع ہے۔
10- تواضع اور انکساری کی صفت اپنائیں گے جو عبدات گذاروں اور صالحین کی بلند و بالا منزل ہے۔
(حضرت سجن سائیں کے فیس بک وال سے)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں