عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہماری نیند کی مقدار بھی بدلتی جاتی ہے۔ نوزائیدہ بچے دن میں 16 سے 18 گھنٹے سوتے ہیں؛ ایک سے تین سال کا بچہ 14 گھنٹے سوتا ہے اور تین یا چار سال کا بچہ 11 یا 12 گھنٹے سوتا ہے۔ سکول جانے والے بچوں کو کمازکم 10 گھنٹے، نوجوانوں کو تقریباً 9 یا 10 گھنٹے اور بالغوں کو 7 سے 8 گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔
ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ ہم جتنے بھی گھنٹے سوئیں، اُس سے کچھ فرق نہیں پڑتا۔ ماہرین کے مطابق بھرپور نیند سونا . . .
- بچوں اور نوجوانوں کی نشوونما کے لیے ضروری ہے۔
- نئی باتیں سیکھنے اور یاد رکھنے کے لیے ضروری ہے۔
- ہارمونز کے توازن کو قائم رکھنے کے لیے ضروری ہے جو ہمارے وزن اور جسم میں خوراک کو توانائی میں تبدیل کرنے کے عمل پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔
- دل کی صحت کے لیے ضروری ہے۔
- بیماریوں سے بچنے کے لیے ضروری ہے۔
نیند کا پورا نہ ہونا موٹاپے، ڈیپریشن، دل کی بیماری، شوگر اور جانلیوا حادثوں کا باعث بنتا ہے۔ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھرپور نیند سونا کتنا اہم ہے۔
لہٰذا اگر آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ آپ کی نیند پوری نہیں ہوتی تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟
- ہر روز سونے اور جاگنے کا ایک وقت طے کریں۔
- سوتے وقت اپنے کمرے میں خاموشی اور اندھیرا رکھیں۔ کمرا زیادہ ٹھنڈا یا زیادہ گرم نہ ہو۔
- بستر پر لیٹنے کے بعد ٹیوی نہ دیکھیں یا موبائل فون وغیرہ اِستعمال نہ کریں۔
- بستر کو آرامدہ بنائیں۔
- سونے سے پہلے زیادہ کھانا نہ کھائیں اور چائے، کافی یا شراب نہ پئیں۔
- اگر اِن تمام تجاویز پر عمل کرنے کے بعد بھی آپ کو رات میں اچھی نیند نہیں آتی یا دن کے دوران بہت زیادہ نیند آتی ہے یا پھر نیند کے دوران سانس اُکھڑنے کی وجہ سے آپ اُٹھ بیٹھتے ہیں تو کسی ڈاکٹر سے رُجوع کریں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں