وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مہاجرین کے روپ میں دہشت گرد پاکستان میں پناہ لے رہے ہیں۔ اشرف غنی تمام افغان مہاجرین کو واپس لے جائیں، اسکے بعد بھی دہشت گردوں کے کیمپ ہوئے تو ایکشن لیں گے۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی ”مردہ بولے کفن پھاڑے“ کے مصداق جب بھی بات کرتے ہیں پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کر دیتے ہیں۔ جس طرح افغانستان میں پاکستان کو مطلوب دہشتگردوں کو پناہ دی جاتی ہے ان کو پاکستان میں بھی دہشتگردوں کے ٹھکانے دکھائی دیتے ہیں۔ افغانستان کی سرزمین بھارت پاکستان میں مداخلت کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ پاکستان نے اس کے ثبوت بھی فراہم کر دیئے ہیں مگر اشرف غنی میں نہ مانوں کی رٹ لگائے رہتے ہیں۔ انہیں اعتراض ہے کہ پاکستان میں افغانستان کو مطلوب دہشتگردوں کے ٹھکانے ہیں۔ افغان صدر کو وزیر دفاع خواجہ آصف نے درست جواب دیا ہے کہ وہ تمام افغان مہاجرین کو واپس لے جائیں اس کے بعد دہشتگردوں کے کیمپ ہوئے تو ان پر ایکشن لیں گے۔ افغانستان کی اس سے زیادہ بدنیتی کیا ہو گی کہ وہ دہشتگردوں کی سرحد کے آرپار آمدروفت روکنے کیلئے انٹری پوائنٹس پر پاکستان کی طرف سے گیٹ لگانے کی شدید مخالفت کر رہا ہے۔ سینیٹر ہدایت اللہ نے سینٹ کی مجلس قائمہ کو بتایا کہ افغانستان تحریک طالبان کی مدد کر رہا ہے۔ کنڑ کے بازاروں میں باجوڑ سے بھاگے دہشت گرد خصوصی کارڈز پر باقاعدہ کاروبار کررہے ہیں۔ سینیٹر ہدایت اللہ کی اطلاعات درست ہیں تو پاکستان کو سخت موقف اختیار کرتے ہوئے افغانستان کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کرنی چاہیے۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی ”مردہ بولے کفن پھاڑے“ کے مصداق جب بھی بات کرتے ہیں پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کر دیتے ہیں۔ جس طرح افغانستان میں پاکستان کو مطلوب دہشتگردوں کو پناہ دی جاتی ہے ان کو پاکستان میں بھی دہشتگردوں کے ٹھکانے دکھائی دیتے ہیں۔ افغانستان کی سرزمین بھارت پاکستان میں مداخلت کیلئے استعمال کر رہا ہے۔ پاکستان نے اس کے ثبوت بھی فراہم کر دیئے ہیں مگر اشرف غنی میں نہ مانوں کی رٹ لگائے رہتے ہیں۔ انہیں اعتراض ہے کہ پاکستان میں افغانستان کو مطلوب دہشتگردوں کے ٹھکانے ہیں۔ افغان صدر کو وزیر دفاع خواجہ آصف نے درست جواب دیا ہے کہ وہ تمام افغان مہاجرین کو واپس لے جائیں اس کے بعد دہشتگردوں کے کیمپ ہوئے تو ان پر ایکشن لیں گے۔ افغانستان کی اس سے زیادہ بدنیتی کیا ہو گی کہ وہ دہشتگردوں کی سرحد کے آرپار آمدروفت روکنے کیلئے انٹری پوائنٹس پر پاکستان کی طرف سے گیٹ لگانے کی شدید مخالفت کر رہا ہے۔ سینیٹر ہدایت اللہ نے سینٹ کی مجلس قائمہ کو بتایا کہ افغانستان تحریک طالبان کی مدد کر رہا ہے۔ کنڑ کے بازاروں میں باجوڑ سے بھاگے دہشت گرد خصوصی کارڈز پر باقاعدہ کاروبار کررہے ہیں۔ سینیٹر ہدایت اللہ کی اطلاعات درست ہیں تو پاکستان کو سخت موقف اختیار کرتے ہوئے افغانستان کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کرنی چاہیے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں