بدھ مت سے تعلق رکھنے والے چند اہم رہنماؤں نے کئی ہوٹلوں اورریستورانوں سے زندہ جھینگے خرید کر انہیں دوبارہ سمندر میں چھوڑ دیا۔گریٹ اینلائٹنمنٹ بدھسٹ انسٹی ٹیوٹ سوسائٹی نے پرنس ایڈورڈ جزیرے میں بڑے پیمانے پر فروخت ہونے والے زندہ جھینگے خریدے جو بڑی رغبت سے کھائے جاتے ہیں۔ ان جھینگوں کو شیشے کے حوض میں زندہ رکھا جاتا ہے اور انہیں تیل یا ابلے ہوئے پانی میں ڈال کر کھانے کیلئے پکایا جاتا ہے ۔رہنمائوں نے تمام جھینگے خریدنے کے بعد انہیں ایک تیز رفتار کشتی کے ذریعے سمندر میں چھوڑ دیا۔ اس کے بعد بدھ مت رہنماؤں نے رحم دلی اور محبت کے منتر بھی پڑھے ۔ روحانی پیشواؤں نے دعا کی کہ جھینگے دوبارہ نہ پکڑے جائیں۔ بدھ مت تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ہر ایک کی غذائی عادت کا احترام کرتے ہیں اور جھینگوں کو سمندر کے حوالے کرنے کا مقصد صرف یہی تھا کہ لوگوں کو رحم کا پیغام پہنچایا جائے لیکن ہم تمام لوگوں کو سبزی خور نہیں بنانا چاہتے ۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کار چلاتے اور سڑک پر چلتے ہوئے جانداروں، کیڑوں اور مکھیوں کا بھی خیال رکھا جائے ۔ -
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں