منگل، 19 جولائی، 2016

سبق آموز باتیں :یادشات ایسی بھی !




حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی جب مسلمان ہوے تو آپ کے بڑھاپے کی عمر شروع ہوچکی تھی ۔ آپ اکثر باتیں بھول جایا کرتے تھے ایک بار آپ نبی اکرم سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حدمت میں حاضر ہوے اور عرض کی یا رسول اللہ میں آپکی بات سنتا ہوں لیکن بھول جاتا ہوں نبی کریم نے فرمایا ابو ہریرہ اپنی چادر پھیلاو ۔انہوں نے چادر پھیلا دی نبی کریم نے اپنے دونوں ہاتھوں سے ایسا اشارہ فرمایا جیسے کسی کے گٹھڑی میں کچھ ڈال رہے ہوں۔ پھر نبی کریم نے فرمایا اب اپنی چادر کی گٹھڑی اٹھا لو ۔ چانچہ انہوں نے گٹھڑی اٹھا لی اللہ پاک نے اسکے بعد انکو ایسا حافظہ دیا کہ آپ کھبی بات نہیں بھولتے تھے
ایک بار عبدالملک نے سوچا کہ حضرت ابو ہریرہ کو بھت احادیث یاد ہے کیا یہ الفاظ من و غن انہی الفاظ کی ہے جو نبی کریم ہے یا روایت بالمعنی کرتے ھے ، چانچہ انہوں نے آپ کی اور مزید اصاحب الرسول کی دعوت کی، ایک پردے کے پیچھے دو کاتب حضرات کو بٹھا دیا کہ ابو ہریرہ جو بولے گے آپ دونوں نے اسکو لکھنا ھے ۔
جب سب اصاحب آگئے تو عبدالملک نے کہا ابوہریرہ آپ نے تو نبی کریم سے بہت باتیں سنی ہے مہربانی فرما کر ہمیں بھی کچھ سنا دے ۔ سیدنا ابوہریرہ نے سو احادیث اس محفل میں بیان کردی اور لکھنے والوں نے لکھ دی ۔
ایک سال گزر گیا عبدالملک نے پھر اصحاب الرسول کی دعوت کی اور پردے کے پیچھے انہی دو کاتبوں کو بٹھا دیا اور کہا اپنی گذشتہ نوٹس نکلنا اور ملاتے جانا میں ابو ہریرہ سے عرض کرونگا کہ پچھلے سال کے احادیث کا بڑا مزہ آیا تھا آپ پھر سنائیں۔ جب محفل لگی تو عبدالملک نے کہا ۔ یا حضرت ابو ہریرہ آپ نے پچھلے سال جو احادیث سنائی تھی ان کو سننے کا بڑا مزہ آیا تھا بھت خوشی ہوئی تھی آپ براہ مہرابانی وہ تمام احادیث اگر دوبارہ سنا دے تو ہم شکر گزار ہوں گے
ابو ہریرہ نے یہ سن کر پچھلے تمام سو احادیث سناے تو پردے کے پیچھے بیٹھے ہوے کاتب حیران ہوے کہ ایک سال پہلے بیان کیے گئے احادیث اور آج بیان کیے گئے احادیث میں ایک حرف کا فرق بھی نہ تھا ،

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں