جمعرات، 21 جولائی، 2016

صدقہ اوراجر


حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایا: ایک شخص ایک سفر پررواں دواں تھا کہ رستے میں اس کو شدید پیاس محسوس ہورہی ہے ، اسکی نظر ایک کنویں پر پڑی ، وہ اس میں اترگیا، اوراپنی پیاس کا مداوا کیا، (سیر ہوکر )جب وہ باہر نکلا، تو اس نے دیکھا کہ ایک کتا قریب ہی موجود ہے ،اور پیاس کی شدت کی وجہ سے اپنی زبان ریت پر رگڑ رہا ہے، اس آدمی نے (دل میں )کہا جس طرح میں پیاس سے بے حال تھا، اسی طرح اس کتے کی بھی حالت ہے ، سووہ (دوبارہ) کنویں میں اترا، اس نے موزے کو پانی سے بھر لیا، اور اسے اپنے منہ سے تھام کرباہر آیا اوراس کتے کو پانی پلا دیا، اللہ تبارک وتعالیٰ نے اس کے اس عمل کی بڑی قدر افزائی فرمائی اوراسے بخش دیا، اوروہ جنت کا مستحق ہو گیا ، حاضرین نے عرض یارسول اللہ ! کیا ہمارے لیے چوپائیوں (اورجانوروں)کو (بھی)پانی پلانے میں اجروثواب ہے ، آپ نے ارشادفرمایا : ہر ترجگر والے (کی خدمت)میں ثواب ہے۔(بخاری ، مسلم، ابودائود ، صحیح ابن حبان ، احمد)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسالت مآب ﷺارشادفرماتے ہیں : بلاشبہ مومن کو اسکی موت کے بعد اسکے اعمال صالحہ اورنیکیوں کا ثواب ملتا ہے ان میں سے یہ (اعمال)بھی ہیں، علم ، جس کی اسکی تعلیم دی اوراسکی اشاعت کی، نیک اورصالح اولاد جو وہ اپنے پیچھے چھوڑ گیا، قرآن کریم کا وہ نسخہ جس کا اس نے کسی کو وارث بنایا ، مسجدجو اس نے تعمیر کی، رہائش گاہ (وقف سرائے )جو اس نے مسافروں کیلئے بنائی ،نہرجو اس نے جاری کی ،اور صدقہ جو اس نے اپنے مال میں سے وقف کیا اپنی حیاتِ (مستعار)میں ، اوراپنی صحت (وتندرستی)کے عالم میں، ان سب چیزوں کا ثواب اس (مومن ) کو اسکی موت کے بعد(بھی )ملتا رہتا ہے ۔(ابن ماجہ، صحیح ابن خزیمہ، مشکوٰۃ ، الترغیب والترہیب، الجامع الصغیر ، البانی اورمحمود محمد محمود کہتے ہیں یہ حدیث حسن ہے)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور سرورعالم صلی ﷺنے ارشادفرمایا : جب انسان مرجاتا ہے توا سکے (تمام )عمل منقطع ہوجاتے ہیں، سوائے تین (اعمال)کے ، ۱:۔ نیک بیٹا جو اس کیلئے دعاء گو رہے، ۲:۔ علم جس سے اسکے مرنے کے بعد بھی استفادہ کیاجائے ، ۳:۔ صدقہ جاریہ ۔ (مسلم ، ترمذی، ابودائود ، نسائی، ابن حبان ، السنن الکبریٰ ، مشکوٰۃ ، الترغیب والترہیب، مسند امام احمد بن حنبل)
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ اورحضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے بھی اسی مفہوم کی احادیث مروی ہیں حضرت ابوامامہ کی حدیث میںسرحد کی فی سبیل اللہ حفاظت کرتے ہوئے شہیدکو بھی اجر جاریہ میں ذکر کیا گیا ہے۔(الجامع الصغیر)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں