اس حدیث کو پڑھ کر میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے!
ثوبان رضی اللہ عنہ ُ
سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا
﴿لأَعْلَمَنَّ
أَقْوَامًا
مِنْ أُمَّتِى يَأْتُونَ
يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِحَسَنَاتٍ أَمْثَالِ جِبَالِ تِهَامَةَ بِيضًا
فَيَجْعَلُهَا اللہُ عَزَّ وَجَلَّ هَبَاءً مَنْثُورًا
میں اپنی اُمت میں سے یقینی طور پر ایسے لوگوں
کو جانتا ہوں جو قیامت والے دِن اِس حال میں آئیں گے کہ اُن کے ساتھ تہامہ پہاڑ کے
برابر نیکیاں ہوں گی ،تو اللہ عزّ و جلّ ان نیکیوں کو (ہوا میں منتشر ہوجانے والا)
غُبار بنا(کر غارت ) کردے گا،
تو ثوبان رضی اللہ عنہ ُ نے عرض کیا :-
تو ثوبان رضی اللہ عنہ ُ نے عرض کیا :-
‘‘يَا رَسُولَ اللَّهِ صِفْهُمْ لَنَا
جَلِّهِمْ لَنَا أَنْ لاَ نَكُونَ مِنْهُمْ وَنَحْنُ لاَ
نَعْلَمُ
اے اللہ کے رسول ، ہمیں اُن لوگوں کی نشانیاں
بتائیے ،ہمارے لیے اُن لوگوں کا حال بیان فرمایے ، تا کہ ایسا نہ ہو کہ ہم انہیں
جان نہ سکیں اور ان کے ساتھہ ہوں جائیں
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم نے اِرشاد فرمایا
أَمَا إِنَّهُمْ إِخْوَانُكُمْ
وَمِنْ جِلْدَتِكُمْ وَيَأْخُذُونَ مِنَ اللَّيْلِ كَمَا تَأْخُذُونَ
وَلَكِنَّهُمْ أَقْوَامٌ إِذَا
خَلَوْا بِمَحَارِمِ اللہِ انْتَهَكُوهَا
وہ لوگ تُم لوگوں کے (دینی) بھائی ہوں گے اور
تُم لوگوں کی جِلد (ظاہری پہچان اِسلام ) میں سے ہوں گے ، اور رات کی عبادات میں
سے اُسی طرح (حصہ) لیں گے جس طرح تم لوگ لیتے ہو (یعنی تُم لوگوں کی ہی طرح قیام
اللیل کیا کریں گے) لیکن اُن کا معاملہ یہ ہوگا کہ جب وہ لوگ الله ﷻ کی حرام کردہ
چیزوں اور کاموں کو تنہائی میں پائیں گے تو اُنہیں اِستعمال کریں گے
سُنن ابن ماجہ /حدیث/4386کتاب الزُھد/باب29،
امام الالبانی رحمہُ اللہ نے صحیح قرار دِیا ،
یا رب کریم !
ھمیں پلک جھپکنے کی مقدار کے مطابق بھی ھمارے نفس کے حوالے نہ کر.
ھمیں پلک جھپکنے کی مقدار کے مطابق بھی ھمارے نفس کے حوالے نہ کر.
اللَّهُمَّ رَحْمَتَكَ أَرْجُو
فَلَا تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ
عَيْنٍ، وَأَصْلِحْ
لِي شَأْنِي كُلَّهُ
لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْت
آمین الھم آمین یا رب العالمین
آمین الھم آمین یا رب العالمین
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں