ڈاکٹر آصف محمود جاہ
بعض اوقات سمارٹ بننے کے شوق میں بہت زیادہ ڈائٹنگ اور ورزش کا الٹا اثر ہوتا ہے اور یوں ضرورت سے زیادہ کمزوری ہو جاتی ہے۔ نتیجتاً دبلا پن دور کرنے کی دوائوں کی تلاش ہوتی ہے اور اس کے لیے مختلف طریقے آزمائے جاتے ہیں۔ دبلاپن دور کرنے کے لیے مختلف قسم کی دوائیں استعمال کی جاتی ہیں: ٭:بھوک لانے والی دوائیں ٭:مختلف قسم کے وٹامن ٭:ہربل دوائیں مضر اثرات ٭:موٹاپا ٭:پیٹ کی خرابی احتیاط ٭:ایسی کوئی دوا استعمال نہ کریں جس کے اجزائے ترکیبی کے بارے میں آپ کو کچھ پتہ نہ ہو۔ دوا کی نوعیت اور ضرورت کی اہمیت ٭:دبلا پن دور کرنے والی مختلف دوائیں استعمال کرنے کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا۔ بعض اوقات ان دوائوں سے الٹا اثر ہوتا ہے اور پیٹ کی مستقل خرابی پیدا ہو جاتی ہے۔ اس لیے ان کے استعمال سے پرہیز ہی بہتر ہے۔ ٭:مختلف قسم کے وٹامن، ڈراپس وغیرہ کا بلا ضرورت استعمال بھی خطرے سے خالی نہیں۔ متوازن اور مکمل غذا کے صحیح استعمال سے دبلے پن کو آسانی سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ آسان اور متبادل علاج دبلاپن دور کرنے کے لیے مندرجہ ذیل آسان تراکیب پر عمل کریں: ٭:مکمل اور متوازن غذا استعمال کریں۔ ٭:تازہ پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کریں۔ ٭:کھجور، آلو، کیلوں اور گاجر کا استعمال زیادہ کریں۔ ٭:ناشتے میں منقہ اور کھجور کا استعمال کریں۔ زیادہ سے زیادہ کھجوریں کھائیں۔ ٭:دن میں ایک مرتبہ انجیر دودھ کے ساتھ لیں۔ ٭:خشک فروٹ مثلاً مونگ پھلی، اخروٹ، سنگھاڑہ، چھوہارے، سونف وغیرہ کا زیادہ استعمال کریں۔ ٭:دودھ اور دہی کا روزانہ استعمال کریں۔ ٭:ناشتے میں سیب یا آم کا ملک شیک لیں۔ ٭:خوراک کے ساتھ ورزش کو معمولی بنائیں۔ جسم کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
( کتاب ’’ دوا،غذا اور شفائ-نیو ایڈیشن‘‘ سے مقتبس)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں